مشہور سیاح ہیون سانگ (۶۳۰ء) اور وانگ ہیون سی (۶۵۷ء) کی سیاحت کے وقت ولایت گندھارا (وادی کابل) ، کالمپا (لمغان) اور نگرہارا (ننگرھارا) آریائی کشتری خاندان کے زیر اقتدار تھیں ۔ ان کا مرکزکاپیسا (موجودہ بگرام کے شمال میں) تھا ۔ ان کشتری راجاؤں کی حکومت ٹیکسلہ اور ویہنڈ (موجودہ ھنڈ علاقہ صوابی میں) یعنی دریائے اٹک کے مغربی کنارے سے کابل ، رخج ، بست اور سیستان تک پھلی ہوئی تھی ۔
ان کشتری راجاؤں کے خاندان کو البیرونی ترک بتاتا ہے ۔ اس کی تصدیق اس طرح ہوتی ہے کہ ان کے القاب تگین اور تجین تھے ۔ اس خاندان کا بانی برہاتگین تھا اور اس کا آخری حکمران لکہ تورمن یعنی پشتو میں معنی شمشیرزن کے ہیں ۔ اس خاندان کے آخری حکمران کو اس کے وزیر کلر عرف للیہ کو قید کر کے برہمن شاہی یا ہندو شاہی خاندان کی بنیاد ڈالی ۔
بی ایس ڈائیا کا کہنا ہے یہ تیگن یا گورنر تھا ، جو کہ ہن بادشاہ بیتھال دوم جس کا پایا تخت بلخ تھا اور اس نے ایرانی بادشاہ یزدوگر کو شکست دی اور ساسانی بادشا مارا گیا تھا ، کیوں کہ وہاں سے جو سکے وہاں سے ملے ہیں ان وہاں سے رام نیلا کے سکے ملے ہیں ، ان میں تخاری رسم الخط میں بلخ کا نام بھی درج ہے ۔ چینی تحریں بتاتی ہیں کہ یہ لائلی یٹھا ، یعنی لالی جاٹ تھے ۔
اس خاندان کا بسایا ہوا شہر ان کے نام سے تگین آباد تھا ۔ یہ شہر قندھار کی حدود میں واقع تھا اور غوریوں کے دور تک آباد تھا ، مگر اب اس کے محل و وقوع کا تعین نہیںہوتا ۔
تہذیب و تدوین
عبدلمعین انصاری