225

کڑران

کڑرانی گروہ میں وہ تمام قبائیل شامل ہیں جن کا شجرہ نسب قیس عبدالرشید سے نہییں ملتا ہے ۔ نعمت اللہ ہراتی نے کڑرانی گروہ کا ذکر کیا ہے ۔ مگر اکثر قبائیل کا ذکر نہیں کیا ہے ۔ نعمت اللہ ہراتی کو کڑرانی گروہ کے بارے میں بہت کم معلومات تھیں ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان قبائیل کی تعداد قیس عبدالرشید کی نسل سے تعلق رکھنے والے قبائیل سے کم نہیں ہے ۔ چونکہ یہ قبائیل قیس کی نسل سے تعلق نہیں رکھتے ہیں اس لئے کہا جاتا ہے یہ افغان تو ہیں لیکن پٹھان نہیں ہیں ۔ 
نعمت اللہ ہراتی لکھتا ہے اڑمر قبیلے کے دو آدمیوں کو ایک بچہ اور ایک بالٹی ملی ۔ ایک نے بچہ دوسرے نے بالٹی لے لی ۔ چوں کہ پشتو میں بالٹی کو کڑراہی کہتے ہیں ، اس لئے اس نسبت سے بچے کا نام کرانی رکھ دیا اور بعد میں یہ کلمہ کڑلان ہوگیا ۔ 
عہد بنگیش میں مفتی ولی اللہ فرح آبادی لکھتے ہیں کہ یہ بچہ سیّد تھا ۔ ایک دن امرالدین اورمڑ کا باپ شکار شکار پر جارہا تھا ، اس کو ایک سیّد زادہ پڑا ملا ۔ جس کی وجہ سے وہ اپنے کو سادات میں شمار کرتے ہیں ۔ شیر محمد گنڈا پور کا کہناہے کہ کڑلان کے نسب میں بڑا اختلاف ہے ، کڑانی گروہ کے بڑے گروہ لاڑکان کا کہنا ہے کہ کڑران کے باپ کا نام سیّد قاف تھا اور اس کے نسب امام حسین تک پہنچتا ہے ۔ دوسرے گروہ خٹک کا کہنا ہے کہ کڑرانی کے باپ کا نام بیان تھا اور وہ اس کا نسب سڑبن تک پہنچاتے ہیں ۔ 
یہ کلمہ کڑران علاوہ کڑلان کی شکل میں ملتا ہے اور اس کی اصل کران ہے اور دوسرے سب اس کے معرب ہیں ۔ یہ کلمہ برصغیر میں کرن آیا ہے اور اس کے معنی روشن و درخشاں کے ۔ یہ کرشن کے القابوں میں سے ہے ۔ کرشن وشنو کے اوتاروں میں سے ہے اور وشنو سورج کی نمائندگی کرتا ہے ۔ یونانی اپولو یعنی سورج دیوتا کو کارنیوس کے سے بھی پکارتے تھے ۔ ابو الغازی لکھتا ہے کہ تاتاریوں کی روایت ہے جس کے مطابق اغوز کے بڑے لڑکے کا نام کین یعنی سورج تھا ۔
اس بالاالذکر بحث سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ کین ، کرن ، کڑان ، کڑلان اور ہم معنی الفاظ ہیں ۔ جس کے معنی سورج کے ہیں اور قدیم زمانے میں سورج کی پوجا کرنے والے وسط ایشیا سے برصغیر تک پھیلے ہوئے تھے اور یقینا یہ کڑانی گروہ قدیم زمانے میں سورج کی پوجا کرتے تھے اور خود کو سورج کی نسل سے سمجھتے تھے اور اسی نسبت سے کڑارنی یا کڑلانی پکارے جاتے تھے اور مسلمان ہونے کے بعد اس وہ حقیقت کو بھلا بیٹھے ۔ یہ لوگ غالباً بعد میں مسلمان ہوئے ہیں ۔ اس لئے یہ بعد میں پٹھانوں کی نسلی وحدت میں شامل کئے گئے اور انہیں پٹھان قومیت میں شامل کرنے کے لئے کڑانی وجہ تسمیہ کے فسانے گھڑے گئے اور یوں کڑانی یا کڑلانی کوان کا مورث اعلیٰ بنا کر پیش کیا گیا ۔  

تہذیب و تدوین
عبدلمعین انصاری

اس تحریر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں